70 views
محترم ومکرم۔
مفتی صاحب
السلام علیکم ورحمةالله وبركاتہ
مسجد میں مدرسہ مکتب۔ نظام قائم کرنا  درس قرآن درس حدیث دینا کیسا ہے  
کیا تعلیم قرآن ودین  ذکر میں داخل ہے
 شرعی اعتبار سے رہنمائی فرما کر ممنون و

 مشکور فرمائے
asked Jul 3, 2022 in مساجد و مدارس by عبداللہ

1 Answer

Ref. No. 1904/43-1796

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  مسجد کی تعمیر اور اس کی تمام اشیاء نماز اور اس کے متعلقات کے لئے وقف ہیں، اس لئے مسجد کو نماز کے علاوہ کسی دوسرے دینی کام میں استعمال کرنے کے لئے متولیان مسجد کی اجازت ضروری ہے۔ متولیان مسجد کی اجازت سے، مسجد کے کسی خارجی حصہ میں مکتب کا نظام قائم کرنا درست ہے۔ خیال رہے کہ مکتب چلانے سے نمازیوں کو تکلیف نہ ہو اور مسجد  کی حرمت پامال نہ ہو۔  اس لئے اگر  بہت چھوٹے بچے ہوں تو ان کو مسجد میں داخل نہ کیا جائے تاکہ مسجد کو تلویث سے محفوظ رکھاجاسکے، اسی طرح نماز کے وقت تمام سرگرمیاں موقوف کردی جائیں تاکہ نمازیوں کو خلل واقع نہ ہو۔

عن واثلۃ بن الاسقع ، أن النبی صلی اﷲ علیہ وسلم قال: جنبوا مساجدکم صبیانکم ومجانینکم ، وشراء کم ، وبیعکم ، وخصوماتکم الحدیث: ( سنن ابن ماجہ ، باب ما یکرہ فی المساجد ، النسخۃ الہندیۃ/۵۴، دارالسلام رقم: ۷۵۰)

قولہ لا لدرس وذکر لأنہ مابنی لذلک وإن جاز فیہ الخ ۔(شامی، الصلوٰۃ ، باب مایفسد الصلاۃ ، وما یکرہ فیہا ، مطلب فیمن سبقت یدہ إلیٰ مباح زکریا ۲/۴۳۷، کراچی ۱/۶۶۳)

یکرہ أ ن یخیط فی المسجد لأنہ أعد للعبادۃ دون الإکتساب وکذا الوراق والفقیۃ إذا کتب بأجرۃ أو المعلم إذا علم الصبیان بأجرۃ ۔ (قاضیخان، کتاب الطہارۃ، فصل فی المسجد زکریا جدید ۱/۴۳، وعلی ہامش الہندیۃ ۱/۶۵)

وتعلیم الصبیان فیہ بلا أجر وبالأجر یجوز۔ (بزازیہ ، کتاب الکراہیۃ ، الفصل الاول نوع فی المسجد زکریاجدید۳/۲۰۱، وعلی ھامش الہندیہ ۶/۳۵۷(

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jul 5, 2022 by Darul Ifta
...