192 views
السلام علیکم ، مفتی صاحب ، سوال : کی طرف توجہ فرمائیں ، میرا ایک غسل خانہ ہے ، جس میں میں نہآتا ہوں ، اس غسل خانے میں کبھی کبھار ناپاک کپڑے بھی میں دھوتا ہوں ، ناپاک پانی کی چھینٹے بھی دیوار میں پڑھتی ہیں ، اور کبھی کبھار میں ان ناپاک چھینٹے پڑے ہوئے دیوار کو دھوتا بھی نہیں ہوں ،  اور فرش پر بھی ناپاکی پھیلی ہوتی ہے ، پانی کے ذریعے ، اب اگر میرے غیر حاضری میں گھر کی کوئی افراد میرے غسل خانہ میں ، نہآتا ہے ، تو اس پر کیا حکم لگے گا  ، کیا اس کے پاؤں یا اس پہ پڑھنے والے چھینٹے ناپاک ہوں گے ،  یا اس نے وہاں پے فرش پر رکھ کر کپڑے دھوے ہوں ، تو کیا حکم لگے گا ، اور ہمیں کیا گمان رکھنا چاہیے ، کیونکہ میں تو نہ نہاتے دیکھا ہوں ، نا اسے کپڑے دھوتے ، تو کیا گمان رکھنا چاہیے ، کہ وہ پاک ہے ، یا ناپاک ، تفصیلی جواب دینے کی کوشش کریں ، اور جلد سے جلد جواب دینے کی کوشش کریں ، مہربانی ہوگی ! جزاک اللہ
asked Jul 4, 2022 in طہارت / وضو و غسل by Islam Khan

1 Answer

Ref. No. 1910/43-1812

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  صورت مذکورہ میں دیواروں پرناپاک  چھینٹیں پڑنا، یا فرش پر ناپاک پانی کا باقی رہ جانا موہوم ہے یقینی نہیں ہے، کیونکہ کپڑا پاک کرتے وقت ناپاک پانی بہہ جاتاہے، نیز ہلکی پھلکی چھینٹیں جن سے بچنا مشکل ہے وہ معاف ہیں۔ لہذا دوسرا کوئی شخص وہاں نہائے یا کپڑے دھوئے تو وہ شخص بھی پاک ہے اور کپڑا بھی پاک ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند 

 

answered Jul 20, 2022 by Darul Ifta
...