السلام علیکم
مفتیان صاحب ! میں نے اپنی منگیتر کے ساتھ جھگڑا ہونے پر اپنے آپ سے کہا تھا کہ اگر میں نے تمھیں ایس ایم ایس یا کال کیا تو نکاح کے بعد تم مجھ پر تین طلاقوں سے طلاق ہوگی۔ اور پھر میں اپنی نمبر کی بجائے کسی اور کے نمبر سے اٰسے ایس ایم ایس کیا۔ تو کیا اگر میں ایس ایم ایس کے دو یا تین سال بعد نکاح کروں تو طلاق واقع ہوگا یا نہیں۔ مجھے ایک مفتی صاحب نے کہا تھا کہ اگر ایس ایم ایس کے کچھ عرصہ بعد نکاح کروں گے تو طلاق واقع ہوگی اور اگر بہت عرصہ بعد نکاح کروں گے تو طلاق واقع نہ ہوگی کیونکہ ایس ایم ایس شرط ہے اور نکاح جزا تو اسی لئے ایس ایم ایس اور نکاح کے درمیان زیادہ عرصہ ہونے کی وجہ سے طلاق واقع نہیں ہوگی۔ اور بہت عرصہ سے کتنا عرصہ مراد ہوسکتا ہے۔
کیا یہ فتویٰ ٹھیک ہے یا نہیں۔ اگر نہیں تو صحیح فتویٰ دے دے۔ اور اگر ممکن ہو تو طلاق سے بچنے کا کوئی حیلہ بتاۓ۔