70 views
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں مسجد کے لیے وقف کی گئی کھیتی زمین کو جو کم نفع دیتی ہے اس کے بدلے گاؤں والوں نے زیادہ منافع والی زمین مسجد کو دو گنا دیکر مسجد کی زمین کو قبرستان میں شامل کرنا چاہتےہیں ۔ کیونکہ اس کے علاؤہ قبرستان کے لیے کوئی دوسری زمین نہیں مل رہی ہے تو کیااس زمین کو تبدیل کرنا جائز ہے ؟ اور اگر کسی بھی صورت میں تبدیل کرنا جائز ہے تو رہنمائی فرمائیں ۔ عین و کرم ہوگا محمد وصی اللہ۔ بیربھومی
asked Jul 22, 2022 in مساجد و مدارس by Osiullah

1 Answer

Ref. No. 1930/43-1831

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  کھیتی کی زمین جو مسجد کے لئے وقف ہے، اور وہاں اب تک مسجد نہیں بنی ہے، بلکہ مسجد کے لئے آمدنی اس سے آتی ہے تو اس کو بدل کر دوسری زمین لینا جو اس سے بہتر ہو، درست ہے۔ اس صورت میں مسجد کے لئے آمدنی دوگنی ہوجاتی ہے اور یہ بظاہر واقف کے منشاء کے خلاف بھی نہیں ہے۔ اس لئے مذکورہ زمین تبدیل کی جاسکتی ہے۔ اور سابقہ زمین کو قبرستان بنایاجاسکتاہے۔

والثانی أن لایشرطہ سواء شرط عدمہ أو سکت لکن صار بحیث لاینتفع بہ بالکلیۃ بأن لایحصل منہ شیئ أصلا أو لا یفی بمؤنتہ فہو أیضا جائز علی الأصح۔ (شامی، کتاب الوقف مطلب فی استبدال الوقف وشروطہ، مطبوعہ کوئٹہ ۳/۴۲۴، کراچی ۴/۳۸۴، زکریا ۶/۵۸۳، البحر الرائق کوئٹہ ۵/۲۲۳، زکریا ۵/۳۷۳)

وصح شرط أن یستبدل بہ أی بالوقف غیرہ أی یبیعہ و یشتری بثمنہ أرضا أخریٰ إذا شاء عند أبی یوسف استحسانا لأن فیہ تحویلہ إلی ما یکون خیرا من الأول أو مثلہ فکان تقریراً لا إبطالا فإذا فعل صارت الثانیۃ کالأولیٰ فی شرائطہا۔ (مجمع الأنہر، دار الکتب العلمیۃ بیروت ۲/۵۷۶)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند 

 

answered Jul 27, 2022 by Darul Ifta
...