75 views
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ ،
عرض یہ ہے کہ میں ایک ہائی اسکول میں استاد ہوں ،حکومت نے مجھے اس اسکول میں ایک خاص مضمون پڑھانے کے لئے بحال کیا ہے ،
سکول میں بچّے بہت کم آتے ہیں ،میں کوشش کرتا ہوں کہ بچّے آئے،لیکن بہت کم آتے ہیں جب آتے ہیں تو میں کلاس لیتا ہوں اور پڑھاتا ہوں ،اس کے علاوہ ہمارے ہیڈ ماسٹر کبھی کبھار دوسرے کلاس میں بھیج دیتے ہیں میں اپنی استطاعت کے مطابق وہاں بھی پڑھاتا ہوں ،
چوں کہ اسکول چھ گھنٹے کا ہوتا ہے،اور مجھے پڑھانا صرف دو پریڈ ہوتا ہے،باقی کے وقت میں کچھ مطالعہ کرتا ہوں یا فون پر بات کر لیتا ہوں ،ایسے میں کیا میں اپنی اوقات  میں امانت میں خیانت کرتا ہوں ؟؟
یا میری روزی حلال ہے یا نہیں،
براہ کرم بتائیں
asked Jul 24, 2022 in تجارت و ملازمت by Iqbal

1 Answer

Ref. No. 1935/43-1848

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اسکول انتظامیہ کی طرف سے جو گھنٹے پڑھانے کے لئے آپ کو دئے گئے، آپ ان کو پابندی سے پڑھاتے ہیں اور خالی گھنٹوں میں اسی طرح جب بچے نہ ہوں  تو فارغ اوقات میں مطالعہ کرتے ہیں یا فون پر بات کرتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس کو خیانت میں شمار نہیں کیاجائے گا۔ اسکول کی جانب سے مقررکردہ امور میں کوتاہی نہ ہونی چاہئے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jul 30, 2022 by Darul Ifta
...