کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلے کے بارے میں ایک گلوبل گلیز کے نام سے کمپنی ہے اس میں کریم پاوڈر شیمپو تیل وغیرہ بہت سے سامان ملتے ہیں اور وہ لوگ اس میں ممبر بنا رہے ہیں اور جو ممبر بنتا ہے اس کو 7600 روپے دینے پڑتے ہیں اور اس 3600 روپے کا سامان کمپنی دیدیتی ہے باقی چار ہزار کمپنی کو جاتے ہیں ممبر بننے کے بعد یا تو کمپنی کامال سپلائی کرنا پڑتا ہے یا اس کو بهی ممبر بنانے پڑتے ہیں تب کمپنی اس کو ماہانہ کچه فیصد دیتی ہے جتنے زیادہ ممبر بنے اسی حساب سے فیصد بڑهتا جائیگا اس میں ممبر کمپنی کے ڈسٹبیوٹر بهی بنوا سکتا ہے اور ان کو مال سپلائی کر سکتا ہے اور کمپنی سے جو پیسے ممبر کو ملتے ہیں ان کا انکم ٹیکس بهی کٹتا ہے بہت سے شہروں میں کمپنی کے آفس ہیں جهانسی میں ہیں نوئیڈا میں ہے اسی طرح دوسرے بهی کچھ شہروں میں ہے اس سلسلے میں پوری وضاحت کریں آیا اس کے ممبر بننا ٹھیک ہے یا نہیں؟