Ref. No. 1939/43-1844
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگرقرض کی ادائیگی میں وہی کرنسی دی جائے جو قرض میں لی گئی تھی، تو اس میں کمی زیادتی جائز نہیں ہے، لہذاجب 75 ریال قرض میں دئے گئے تھے تو ادائیگی میں بھی 75 ریال ہی دئے جائیں گے، اور اس میں اس کی ویلیو نہیں دیکھی جائے گی، اور اس سے زیادہ یا کم لینا جائز نہیں ہوگا، اور اگر دوسری کرنسی میں اس کی ادائیگی کرنی ہے تو آج کی موجودہ قیمت کا اعتبار ہوگا۔ لہذا 75 ریال کی ادائیگی اگر آج کررہاہے تو آج پاکستانی کرنسی میں 75 ریال کی جو قیمت ہوگی وہ ادا کرنی پڑے گی۔
"لما تقرر أن الديون تقضى بأمثالها لا أنفسها لأن الدين وصف في الذمة لا يمكن أداؤه، لكن إذا أدى المديون وجب له على الدائن مثله.")الدر مع الرد 6/525، کتاب الرھن، فصل في مسائل متفرقة، ط: سعید)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند