53 views
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ *
  مسئلہ: اگر کسی عورت کو دوران حمل رحم کے اوپر ڈاکٹر کے کہنے کے مطابق ٹانکا لیا گیا ہو بچے کے نیچے ہونے کی وجہ سے پھر اگر خون آئے تو نماز کا حکم کیا ہے؟
asked Aug 3, 2022 in نماز / جمعہ و عیدین by Pathan moinkhan

1 Answer

Ref. No. 1954/44-1877

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  دوران حمل اگر خون جاری ہوجائے تو وہ یقینی طور پر بیماری کا خون ہے جس کو استحاضہ کہاجاتاہے، ایسی حالت میں عورت وضو کرکے نماز پڑھے گی۔ دوران حمل رحم کا منھ بند ہوتاہے، اس لئے  رحم سے خون نہیں آسکتاہے، اس لئے جوخون نظر آرہاہے وہ حیض یا نفاس نہیں ہے۔

(والناقص) عن أقلہ (والزائد) علی أکثرہ أو أکثرالنفاس أوعلی العادة وجاوز أکثرہما. (وما تراہ) صغیرة دون تسع علی المعتمد وآیسة علی ظاہر المذہب (حامل) ولو قبل خروج أکثر الولد (استحاضة.)(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 1/ ط:زکریا، دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 9, 2022 by Darul Ifta
...