158 views
سوال:مفتی صاحب السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ مسئلہ یہ ہے کہ ہمارےیہاں عام طور پر پر گھروں میں اور مسجدوں میں میں چھپکلیاں پائی جاتی ہیں اوربیٹ اور پیشاب بھی اکثر کرتی ہیں جس کی وجہ سے ان کی بیٹ سے بچنا متعذر ہے اور پریشانی کا سبب ہے چٹائیوں پر اور گھروں میں بستروں پر کہیں بھی بیٹ اورپیشاب کر دیتی ہیں جس کی وجہ سے بار بار دھونا دشوار ہے اور بہت وہم ہوتا ہے تو اس کی بیٹ کا کیا حکم ہے برائے کرم مفصل جواب دیجیے
asked Aug 8, 2022 in طہارت / وضو و غسل by Hayat ali

1 Answer

Ref. No. 1962/44-1883

بسم اللہ الرحمن الرحیم:  چھپکلی کی بیٹ ناپاک ہے، اس لئے  کپڑے اور جسم پر لگنے سے کپڑا اور جسم ناپاک ہوجائیں گے۔ اگر بیٹ خشک ہوگئی ہے تو کپڑے اور بدن پر نہیں لگے گی، لیکن اگر گیلی ہے تو کپڑے خراب ہوجائیں گے اور ناپاک ہوجائیں گے۔ مسجدوں میں صفائی کا اہتمام رکھنا چاہئے، ہر نمازی مسجد کی صفائی کو اپنی ذمہ داری سمجھے، اسی طرح نماز سے پہلے نماز پڑھنے کی جگہ کو اچھی طرح دیکھ لینا چاہئے کہ کوئی نجاست مصلی پر نہ ہو۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 318):

"(و بول غير مأكول و لو من صغير لم يطعم) إلا بول الخفاش و خرأه ... (و خرء) كل طير لايذرق في الهواء كبط أهلي (و دجاج) أما ما يذرق فيه، فإن مأكولًا فطاهر و إلا فمخفف (و روث وخثي) أفاد بهما نجاسة خرء كل حيوان غير الطيور. و قالا: مخففة. و في الشرنبلالية قولهما أظهر.

(قوله: أفاد بهما نجاسة خرء كل حيوان) أراد بالنجاسة المغلظة؛ لأن الكلام فيها و لانصراف الإطلاق إليها كما يأتي، و لقوله و قالا: مخففة، وأراد بالحيوان ما له روث أو خثي: أي: سواء كان مأكولا كالفرس والبقر، أو لا كالحمام وإلا فخرء الآدمي وسباع البهائم متفق على تغليظه كما في الفتح والبحر وغيرهما فافهم. (قوله: وفي الشرنبلالية إلخ) عزاه فيها إلى [مواهب الرحمن] لكن في النكت للعلامة قاسم أن قول الإمام بالتغليظ رجحه في المبسوط وغيره اهـ ولذا جرى عليه أصحاب المتون".

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 13, 2022 by Darul Ifta
...