116 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مفتی صاحب ایک مسلہ پیش آرہا ہے ہمارے گھر کے بیچ میں آنگن (صحن.  ہے تو مجھے پریشانی یہ ہو رہی ہے کی بارش ہونے پر چھت سے گرنے والا پانی صحن میں ہی گرتا ہے اور چھت سے گرنے والا پانی کوئی ایک جگہ پر نہیں گرتا بلکہ چھت کے کنارے سے ہر طرف پانی گرتا ہے جیسے کرکٹ سے گرتا ہے اور ہم لوگوں نے مرغیاں بھی پال رکھی ہے اور مرغی صحن میں بیٹ بھی کر دیتی ہے  جو کہ چھت سے گرنے والا پانی بیٹ سے مس ہو کر  چھینٹے بھی پڑتی ہیں اور گھر کے بیچ میں صحن ہونے کی وجہ سے کافی آنا جانا بھی ہوتا ہے اور بچنا بہت مشکل ہے اور اگر بیٹ  نظر آجانے پر اسے دھو کر صاف بھی کیا جاتا ہے لیکن ہر وقت بیٹ پر کون نظر رکھے گا کہیں سے نہ کہیں سے مرغیاں آکر بیٹ کر ہی دیتی ہیں  کافی پریشانی ہو رہی ہے مجھے. میری رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ
asked Aug 10, 2022 in طہارت / وضو و غسل by Islam Khan

1 Answer

Ref. No. 1966/44-1900

بسم اللہ الرحمن الرحیم:  اگر آپ کے علاقہ میں مسلسل بارش ہوتی رہتی ہے اور آپ کے بقول بچنا دشوار ہے ، تو اگر بعینہ نجاست نظر نہ آتی ہو یعنی نجاست کا اثر واضح نہ ہو تو آپ کے حق میں وہ پانی ناپاک نہیں سمجھاجائے گا، تاہم اسے دھوکر ہی نماز پڑھنا بہتر ہے۔ اور اگر بعینہ نجاست نظر آجاتی ہوتو پھر اس کو دھوکر نماز پڑھنا ضروری ہوگا۔

اقول والعفو مقید بما اذا لم یظھر فیہ اثر النجاسۃ کما نقلہ فی الفتح عن التجنیس، وقال القھستانی انہ الصحیح لکن حکی فی القنیۃ قولین وارتضاھما فحکی عن ابی نصر الدیوسی انہ طاھر الا اذا رای عین النجاسۃ وقال وھو صحیح من حیث الروایۃ وقریب من حیث النصوص۔ (ردالمحتار 1/324، کتاب الطھارۃ، مطلب فی العفو عن طین الشارع سعید کراچی)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 24, 2022 by Darul Ifta
...