822 views
مسافت سفر کی ابتداء کہاں سے ہوگی اور انتہاء کہاں سے ہوگی؟ جس طرح سفر کے احکام مثلا قصر وغیرہ شہر کے آبادی سے نکلنے کے بعد لاگو ہوتے ہیں تو کیا مسافت کی ابتداء بھی شہر کی آبادی کی انتہاء سے ہوگی خصوصا آج کل کے وسیع وعریض شہروں میں؟ یا مسافت سفر کی ابتداء مسافر کے مکان ومقام سے ہوگی؟
ہمارے یہاں پاکستان میں جامعہ دارالعلوم کراچی کا فتوی یہی ہے کہ مسافت کا اعتبار جہاں سے سفر شروع کیا ہے وہاں سے ہوگا اور احکام شہر کے باہر لاگو ہوں گے، اسی طرح جامعہ بنوری ٹاون سے بھی  حالیہ فتاوی اس طرح کے جاری ہوئے ہیں۔
asked Aug 14, 2022 in نماز / جمعہ و عیدین by Muhammad hamza

1 Answer

Ref. No. 1976/44-1918

بسم اللہ الرحمن الرحیم:  سفر شرعی میں مسافت کا اعتبار شہر کی آخری آبادی سے ہوگا، اور دوسرے شہر کی ابتدائی آبادی تک ہوگا، اگر اس طرح دونوں شہروں کی مسافت کم از کم سوا ستتر کلومیٹر ہے، تو آپ مسافر ہوں گے، فقہی کتب میں عبارات مصرح ہیں۔

من خرج من عمارۃ موضع اقامتہ من جانب خروجہ  ۔ ۔  قاصدا ۔ ۔  مسیرۃ ثلثۃ ایام ولیالیھا ۔ ۔  صلی الفرض الرباعی رکعتین ۔۔ حتی یدخل موضع مقامہ۔ (الدرالمختار مع رد المحتار، کتاب الصلوۃ، باب صلوۃ المسافر 2/599 زکریا دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 23, 2022 by Darul Ifta
...