سلام علیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ وبرکاتہ میرا سوال یہ ہے کہ میں مدرسے میں پڑھتا ہوں اور حضرت مہتمم صاحب کی خدمت بھی کرتا ہوں اور مجھے خدمت کے عوض میں کچھ رقم بھی دیتے ہیں
اور ان کا کوئی اپنا ذاتی کام نہیں ہے
اور اگر وہ مدرسے میں آنے والے پیسے سے ہمیں ہدیہ دے تو کیا وہ ہمارے لئے لینا جائز ہوگا
کیونکہ مجھے ڈر ہوتا ہے لوگ تو مدرسے کے لیے پیسہ دیتے ہیں یعنی مدرسے کے بچوں کو کھانا کھلانے کے لیے یا اور بھی وغیرہ وغیرہ
میرے اس بارے میں رہنمائی فرمائیں_ جزاک اللہ