82 views
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حضرت مفتی صاحب مجھے مسئلہ یہ معلوم کرنا تھا کہ اگر کپڑوں میں عربی لکھی ہوئی ہو تو کیا اس کا استعمال ہمارے لیے درست ہےکیونکہ مجھے دیکھنے کو ملا ایک کپڑے میں (الحمدللہ) لکھا ہوا تھا
اور اسی انداز میں لکھا ہوا تھا جس انداز میں عربی میں لکھی جاتی ہے

اس میں ایک اور مسئلہ حل فرما دیں میں ایک جگہ نماز پڑھنے کو گیا تو میری نظر (جائےنماز) پر پڑی تو وہاں پر کچھ تصویر نما جو کہ تصویر میں آنکھ بھی تھی ناک بھی تھا اور زبان بھی تھی جو ہمارے ہندو بھائیوں کے مذہب میں جسے ہنومان کہا جاتا ہے ہوبہو اسی شکل تصویر بنی ہوئی تھی
اور وہ ایک جگہ پر نہیں بلکہ کی جگہ پر بنی ہوئی تھی

اس جائ نماز کو مسجد میں رکھنا کیسا ہے اور اس میں نماز کا پڑھنا کیسا ہے
asked Aug 15, 2022 in نماز / جمعہ و عیدین by Islam Khan

1 Answer

Ref. No. 1979/44-1921

بسم اللہ الرحمن الرحیم:   وہ کپڑے جن پر عربی کے مقدس کلمات لکھے  ہوئےہوں،  ان کو استعمال کرنے سے ان کلمات کی بے حرمتی ہوتی ہے، اس لئے ان کو پہننا مناسب نہیں ہے۔

جائے نماز پر پھولوں سے نقش و نگار بنایاجاتاہے ، اگر بہت غور سے دیکھاجائے تو بعض مرتبہ ایسا محسوس ہوتاہے کہ کسی جاندار کی تصویر ہے، حالانکہ وہ حقیقت میں تصویر نہیں  ہوتی ہے، اس لئے اس پر شبہہ نہ کیاجائے ، ان پر نماز درست ہوجاتی ہے۔  البتہ اگر ہر ایک کو اس پر جاندار کی  یا کسی دیوی وغیرہ کی تصویر  صاف نظر آتی ہو تو پھر  تصاویر محرمہ کے زمرے میں ہونے کی وجہ سے اس پر نماز درست  نہیں ہوگی۔ اور اس جائے نماز کو مسجد میں  بچھانا  بھی جائز نہیں ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 23, 2022 by Darul Ifta
...