64 views
مفتی میںنے رمضاں میں تراویح پڑھائی تھی اور مجھے مسجد کی طرف سے پیسے ملے تھے۔

۔1۔اور کچھ پیسے میرے والد صاحب نے لے لئے

۔۔2۔۔اور کچھ پسوں کا میںنے ایک موبائل خرید لیا۔

اب مجھے اس موبائل کا اور  جو پیسے خرچ ہو گئے انکا کیا کرنا ہوگا ۔
asked Aug 27, 2022 in اسلامی عقائد by Rihan

1 Answer

Ref. No. 2003/44-1958

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  مسجد میں چندہ دینے والوں کا مقصد مسجد کی ضروریات کی تکمیل ہوتی ہے، اس لئے مسجد کا پیسہ تراویح کے امام کو دینا جائز نہیں ہے، جو  پیسے آپ کو مسجد کی طرف سے دئے گئے تھے، اس  کو آپ جلد از جلد  واپس کردیں؛ اس پیسے کا استعمال آپ کے لئے جائز نہیں اور والد صاحب کو دینابھی درست نہیں۔  اور اگرمسجد والوں نے  چندہ آپ کے لئے ہی کیاتھا تو  وہ رقم آپ کے لئے حلال ہے، گوکہ یہ طریقہ مناسب نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 4, 2022 by Darul Ifta
...