56 views
علی کے افسر نے پوچھا مُتَلْقَہ تم ہو (وہ پوچھنا چاہتا تھا کہ ذمے دار تم ہو) اس پر علی نے کہا جی علی کے افسر نے لفظ مُتَعَلِّقَہ(لام زیر کے ساتھ) کو غلط پڑا کیا علی کے نکاح پر مذکورہ غلطی سے اثر پڑے گا ؟
asked Aug 30, 2022 in نکاح و شادی by Hassaan

1 Answer

Ref. No. 2010/44-1966

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ صرف لفظ مذکور کے کہنے سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ طلاق کے لئے اس لفظ کو قائم مقام نہیں بنایاجاسکتاہے۔ بیوی کی طرف صراحۃً یا دلالۃً نسبت کیے بغیر طلاق دینے سے طلاق واقع نہیں ہوتی ۔

   لكن لا بد في وقوعه قضاءً وديانةً من قصد إضافة لفظ الطلاق إليها‘‘. (فتاوی شامی 3/250، کتاب الطلاق، ط؛ سعید)

ولو أقر بطلاق زوجته ظاناً الوقوع بإفتاء المفتي فتبين عدمه لم يقع، كما في القنية. قوله: ولو أقر بطلاق زوجته ظاناً الوقوع إلى قوله لم يقع إلخ. أي ديانةً، أما قضاء فيقع ،كما في القنية؛ لإقراره به۔ (غمز عيون البصائر في شرح الأشباه والنظائر (1/ 461)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 6, 2022 by Darul Ifta
...