Ref. No. 2012/44-2007
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ رکوع نماز کا رکن ہے اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی ہے۔ جن لوگوں سے رکوع فوت ہوگیا ان کی نماز نہیں ہوئی۔ البتہ اگر کچھ لوگوں نے اپنے اندازے سے تاخیر سے رکوع کرلیا تھا اور نماز پوری کی تھی تو ان کی نماز درست ہوگئی گوکہ امام کے ساتھ رکوع کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی ہو۔ لیکن جن کا رکوع بالکلیہ فوت ہوگیا ان کی نماز نہیں ہوئی۔ ان کو چاہئے کہ کسی دوسری جگہ جاکر عید کی نماز اداکرلیں۔اور اگر کسی دوسری جگہ عید کا وقت بھی نکل چکا ہے تو اب توبہ واستغفار کریں ، نماز عید کی قضا نہیں ہے۔
ولا یصلیھا وحدھ إن فاتت مع الإمام ولو بالإفساد اتفاقاًفی الأصح کما في تیمم البحر، وفیھا یلغز: أي رجل أفسد صلاة واجبة علیہ ولا قضاء (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب العیدین، ۳:۵۸، ۵۹)۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند