73 views
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
مشکوک نیت سے سفر شروع کرنا،،،
ایک صاحب دہلی گئے جوب کی تلاش میں
جوب اگر مل گئ تو وہیں مقیم ہوجائیں گے ورنہ واپس

اب یہ کام دو چار دن میں بھی ہو سکتا ہے اور دوچار مہینے بھی سکتےے ہیں
تو اب وہ شخص نماز قصر کرے یا پوری پڑھے؟؟؟
asked Sep 3, 2022 in نماز / جمعہ و عیدین by shahbaz alam

1 Answer

Ref. No. 2016/44-1979

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جب تک کسی جگہ 15 دن یا اس  سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت نہ ہو آپ مسافر رہیں گے،  چاہے  اس طرح  کتنی ہی مدت  گزرجائے۔

"و لو دخل مصرًا على عزم أن يخرج غدًا أو بعد غد ولم ينو مدة الإقامة حتى بقي على ذلك سنين قصر" لأن ابن عمر رضي الله عنه أقام بأذربيجان ستة أشهر وكان يقصر وعن جماعة من الصحابة رضي الله عنهم مثل ذلك". (الهداية في شرح بداية المبتدي 1 / 80)

"ويصير مقيماً بشيئين: أحدهما إذا عزم علي إقامة خمسة عشر يوماً أين ما كان .." (النتف في الفتاوى للسغدي 1 / 76)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 12, 2022 by Darul Ifta
...