60 views
کیا فرماتیں ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں
کیا مسلمان ساینسدان )غیر عالم(بھی انما یخشی اللہ من عبادہ العلماء کے مصداق ہیں؟
جن علماء کے بارے میں اس آیت میں کہا گیا ہے ان کی اصطلاحی  تعریف کیا ہے؟   یا علماء دین اصطلاحا کن کو کہتے ہیں؟
کیا حضرت مفتی شفیع عثمانی  علیہ الرحمہ  نے  مسلمان سائنسدانوں کو علماء دین  کے فضائل میں  شامل کیا ہے؟
اگر کوئی شخصا اہل علم ہو کر بھی جان کر  اور تنبیہ کے بعد بھی اسی بات پر قائم رہے اور اس بات کو بیان کرتا رہیں کہ غیر عالم مسلمان سائنسدان  بھی اوپر بیان کی ہوئی آیت شریفہ  میں شامل ہے تو کیا ایسے شخص کو گمراہ کہیں گے؟
asked Sep 3, 2022 in متفرقات by farhanrafiqalhanafi

1 Answer

Ref. No. 2014/44-1986

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آیت کریمہ  میں  عالم  سے مراد وہ ہے  جس کواللہ تعالی کی ذات و صفات کا کماحقہ معرفت حاصل  ہو اور دین کی  تمام بنیادی باتوں کا علم ہو، اور شریعت  و سنت  کے مطابق وہ زندگی گزارتاہو۔  اور آج کل ہماری اصطلاح میں  عالم اس کو کہاجاتاہے جو کسی مدرسہ سے سندیافتہ ہو نحو صرف بلاغت وغیرہ کا علم رکھتاہو۔ قرآن کریم کی آیت میں  خشیت کو علماء کا لازمہ قراردیاگیا ہے  کہ عالم کے اندر خشیت الہی ضرور ہی ہوتی ہے۔ البتہ غیرعالم میں خشیت کی نفی اس سے نہیں ہوتی ہے۔ لہذا غیرعالم سائنسداں  سے خشیت کی نفی کرنا درست نہیں ہے یعنی ایسا نہیں ہے کہ غیر عالم کو خشیت حاصل نہیں ہوسکتی ہے۔   ہر سائنس داں کو آیت بالا کا مصداق قراردینا غلط اور گمراہ کن ہے ۔ مذکورہ بالا صفات کے حامل سائنسداں کو ہی آیت کے اندر شامل کیا جاسکتاہے۔

 مزید تفصیل کے لئے معارف القرآن کا مطالعہ کریں ۔ (معارف القرآن از مفتی شفیع صاحب ، تفسیر سورہ فاطر آیت 28)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 6, 2022 by Darul Ifta
...