Ref. No. 2014/44-1986
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آیت کریمہ میں عالم سے مراد وہ ہے جس کواللہ تعالی کی ذات و صفات کا کماحقہ معرفت حاصل ہو اور دین کی تمام بنیادی باتوں کا علم ہو، اور شریعت و سنت کے مطابق وہ زندگی گزارتاہو۔ اور آج کل ہماری اصطلاح میں عالم اس کو کہاجاتاہے جو کسی مدرسہ سے سندیافتہ ہو نحو صرف بلاغت وغیرہ کا علم رکھتاہو۔ قرآن کریم کی آیت میں خشیت کو علماء کا لازمہ قراردیاگیا ہے کہ عالم کے اندر خشیت الہی ضرور ہی ہوتی ہے۔ البتہ غیرعالم میں خشیت کی نفی اس سے نہیں ہوتی ہے۔ لہذا غیرعالم سائنسداں سے خشیت کی نفی کرنا درست نہیں ہے یعنی ایسا نہیں ہے کہ غیر عالم کو خشیت حاصل نہیں ہوسکتی ہے۔ ہر سائنس داں کو آیت بالا کا مصداق قراردینا غلط اور گمراہ کن ہے ۔ مذکورہ بالا صفات کے حامل سائنسداں کو ہی آیت کے اندر شامل کیا جاسکتاہے۔
مزید تفصیل کے لئے معارف القرآن کا مطالعہ کریں ۔ (معارف القرآن از مفتی شفیع صاحب ، تفسیر سورہ فاطر آیت 28)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند