75 views
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک ساتھی (زید) کے پاس زمین تھا دوسرے ساتھی (عمر ) کے پاس روپیہ تھا ان دونوں مل کر   یہ طے کیے ہیں کہ بکرے خرید کر پالینگے پھر جو Profit ملیگا اس کو آپس میں تقسیم کرلینگے  دوسرے ساتھی (عمر) کے پیسے سے اس زمین میں کنواں کھودے اس میں مچھلی پالینگے اور اس زمین میں چار لاکھ خرچہ میں میٹھا پانی کے لئے بور bore well  بھی ڈالے مگر اب اسکا پانی بھی خراب ہوگیا،  اسی طرح اور بھی خرچہ کرکے 22 لاکھ روپئے خرچ کر دیے ہیں، لیکن اب تو بکرے اس میں پالنے میں ناکام ہوگیے، اس لیے وہاں جو بکرے تھے اس کو بیچ کر اس پیسے سے ناریل کا درخت لگا دیے ہیں، لیکن اب ان دونوں کو یہ فکر ہوگیا کہ اس شرکت سے الگ ہوجائیں ۔

اب ان دونوں کو ہم کیا رہنما کر سکتے ہیں ؟
اجيبوا توجروا
جزاكم الله احسن جزاء.
asked Sep 13, 2022 in تجارت و ملازمت by Meeran

1 Answer

Ref. No. 2042

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مذکورہ کاروبار میں عمر کے پیسے اور زید کی زمین استعمال ہوئی، مگر اس تجارت میں کوئی فائدہ نہیں ہوا، اور اب دونوں شریک شرکت ختم کرنا چاہتے ہیں تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ اگر کچھ نفع ہوا ہے تو اس کو دونوں کے درمیان شرط کے مطابق تقسیم کرلیا جائے،  اور اگر بالکل  نفع نہیں ہوایا نقصان ہوگیا  تو اب جو کچھ سرمایہ بچا ہے وہ معر کا ہوگا، اس میں سے زید کا کوئی حصہ نہیں ہوگا۔ عمر اگر اپنے طور پر از راہِ سلوک  کچھ دیدے تو الگ بات، لیکن شرعا کچھ دینا لازم نہیں ہے۔

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء            

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jan 12, 2023 by Darul Ifta
...