68 views
اللہ ورسول کی توہین کرنے والے کا حکم:
(۷۳)سوال:جو اللہ اور اس کے رسول کی توہین کرے یا صحابہ کرامؓ کی تکفیر کرے ایسے شخص کے بارے میں شرعی کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: جابر علی قسیم، منگلور
asked Sep 17, 2022 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

 

الجواب وباللّٰہ التوفیق:اس کو خارج از اسلام قرار دیا جائے گا۔(۳

 

۳) {وَلَئِنْ سَاَلْتَھُمْ لَیَقُوْلُنَّ إِنَّمَاکُنَّا نَخُوْضُ وَنَلْعَبُط قُلْ أَبِا اللّٰہِ وَأٰیٰتِہٖ وَرَسُوْلِہٖ کُنْتُمْ  تَسْتَھْزِئُ وْنَہ۶۵} (سورۃ التوبہ: ۶۵)

قال البیضاوي: (قد کفرتم) قد أظہر ثم الکفر بإیذاء الرسول والطعن فیہ۔ (عبد اللّٰہ بن عمر البیضاوي: ’’سورۃ التوبۃ: ۶۵‘‘: ج ۳، ص: ۱۵۵)

{إِنَّ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ لَعَنَھُمُ اللّٰہُ فِي الدُّنْیَا وَالْأٰخِرَۃِ وَأَعَدَّلَھُمْ عَذَابًا مُّھِیْنًاہ۵۷} (سورۃ الأحزاب: ۵۷)

قال ابن تیمیۃ: إن المسلم یقتل إذا سب من غیر استتابۃ وإن أظہر التوبۃ بعد أخذہ کما ہو مذہب الجمہور۔ (ابن تیمیۃ، ’’الصارم المسلول علی شاتم الرسول، المسألۃ الثالثۃ، فصل: دلیل أن المسلم الساب یقتل بغیر استتابۃ‘‘: ص: ۲۵۷)

قال ابن عابدین: إن من تکلم بکلمۃ الکفر ہازلا أو لاعبا کفر عند الکلِّ ولا اعتبار باعتقادہ۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الجہاد: باب المرتد، مطلب: ما یشک أنہ ردۃ لا یحکم بہا‘‘: ج ۶، ص: ۳۵۸)

 

 دار العلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 17, 2022 by Darul Ifta
...