السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ جیسا کہ میں نے ایک دفعہ سوال کیا تھا حضرت مہتمم صاحب کے بارے میں کہ مجھے خدمت کے عوض میں کچھ پیسہ دیتے ہیں
بہت ہی تحقیق اور دیکھنے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کے مہتمم صاحب کی طرف سے دیے جانے والا پیسہ مدرسہ کا ہی ہوتا ہے
یعنی جو مدرسے کے طالب علم کے دعوت کے لئے پیسے دیتے ہیں وہی پیسےمجھے ہدیہ میں دیتے ہیں
کیونکہ دعوت میں دیے جانے والے پیسہ ایک امانت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اس پیسے کو دعوت میں خرچ کیے جائیں
اور جہاں تک کے میں سمجھتا ہوں کہ دعوت والے پیسے میں مدرسہ کے طالب علم کا حق بنتا ہے
اپنے ذاتی فائدہ حاصل ہونے پر اسی پیسے کو طالب علم دینا یہ مناسب نہیں لگتا مجھے کیونکہ خدمت کے عوض میں جو آپ پیسے دے رہے ہیں وہ پورے مدرسے کے طالب علم کا حق بنتا ہے ہاں اگر خود کی تنخواہ سے دے تو کوئی مضائقہ نہیں
مجھے اس مسئلہ پر تشفی نہیں ہو رہی تھی اس لیے میں نے دوبارہ سوال کیا باقی آپ میری رہنمائی فرمائے