62 views
السلامُ علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
عرض ہے کہ میرا تعلق سید فیملی سے ہے، میرے کالج کے زمانہ سے میں ایک لڑکی کو پسند کرتاہوں، جب اس بارے مین اس لڑکی سے رجوع کیا تو اس لڑکی کا یہ جواب تھا کہ اگر تمہارے دل میں ایسا کچھ ہے تو میرے گھر رشتہ بھیج دو۔ میرے گھر والے اس بناء پر نہیں راضی ہیں کہ لڑکی کی ذات الگ ہے، اور ان کی ذات سید خاندان کے شان کے مناسب نہیں ہے، کیا شریعت میں اس بات کو منع کیاگیاہے، اور دوسرے خاندان اور ذات میں شادی نہیں کی جاسکتی ہے۔ صدیق احمد 9651557733
asked Oct 2, 2022 in نکاح و شادی by SIIDIQUE2022

1 Answer

Ref. No. 2061/44-2058

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔نکاح کے معاملہ میں والدین کا مشورہ بہت اہمیت کا حامل ہے، اولاد کو ہمیشہ والدین کی ترجیحات کا خیال رکھنا چاہئے۔ تجربہ شاہد ہے کہ والدین کامشورہ ہی عموما اولاد کے حق میں مفید ہوتاہے، اور ان کے مشورہ کے خلاف کرنے میں بہت سے مفاسد پیدا ہوجاتے ہیں، اس لئے ان کو اعتماد میں لے کر کوئی قدم اٹھانا چاہئے، البتہ صرف ذات الگ ہونے کی بنیاد پروالدین کا اس رشتہ سے  منع کرنا مناسب نہیں ہے۔  

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Oct 23, 2022 by Darul Ifta
...