65 views
سوال:السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ کیا قاضی کے عہدہ پر فائز ہونے کے لئے شادی کرنا شرط ہے ؟؟ ہمارے علاقے میں ایک حافظ عالم مفتی صاحب کو گورنمنٹ قاضی بنایا گیا ہے لیکن ان کی شادی نہیں ہوئی ہے ، چند ماہ میں ہو جائے گی ۔ مفتی صاحب کی فراغت ہو کر سات سال ہو چکے ہیں اور الحمد اللہ فراغت کے بعد سے ہی وہ ملی مسائل میں ہمیشہ آگے رہتے ہیں جسکے نتیجہ میں انکو گورنمنٹ قاضی بنایا گیا ہے ۔ تو کیا بغیر شادی کے ان کے لئے قاضی بننا از روئے شرع جائز نہیں ؟؟؟ بعض لوگوں کا اعتراض ہے کہ بغیر شادی کے قاضی کیسے بنایا جائے گا ۔۔ برائے مہربانی از روئے شرع راہنمائی فرمائیں ۔۔۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا محمد توصیف سعیدی کرنول
asked Oct 6, 2022 in نکاح و شادی by tausifsayeedi

1 Answer

Ref. No. 2085/44-2088

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ قاضی کا شادی شدہ ہونا ضروری نہیں ہے، اس لئے لوگوں کا اعتراض قابل توجہ نہیں ہے۔ عہدہ قضاء کے لئے اگر وہ موزوں ہیں اور قضاء کے اصول و قوانین سے اچھی طرح واقف ہیں تو ان کو قاضی بنایاجاسکتاہے۔ غیرشادی شدہ ہونا اس  کےلئے مانع نہیں ہے۔

قال ولا تصح ولایة القاض حتی یجتمع ف المولی شرائط الشہادة ویکون من أہل الاجتہاد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ العزیز لا ینبغی ان یکون قاضیا حتی تکون فیہ خمس آیتھن اخطاتہ کانت فیہ خللا،یکون عالما بما کان قبلہ، مستشیرا لاھل العلم ملغیا للرثغ یعنی الطمع، حلیما عن الخصم، محتملا للائمة (مصنف عبد الرزاق، باب کیف ینبغی للقاضی ان یکون، ج ثامن ، ص٢٣١، نمبر ١٥٣٦٥)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Nov 3, 2022 by Darul Ifta
...