Ref. No. 2084/44-2093
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مذکورہ الفاظ سے اصل مسئلہ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اوراصل مسئلہ یہ ہے کہ شوہر کے انتقال کے بعد جب تک بیوہ عدت میں ہوتی ہے، شوہر کے نکاح میں باقی رہتی ہے، اس لئے بیوہ اپنے شوہر کو غسل دے سکتی ہے۔ البتہ شوہر کے لئےمردہ بیوی کوغسل دینا شرعاً جائز نہیں ہے؛ کیونکہ اس صورت میں نکاح بالکلیہ ختم ہو چکا ہوتا ہے۔
ویمنع زوجہا من غسلہا ومسہا لا من النظر إلیہا علی الأصح ․․․․․․ وہی لاتمنع من ذلک ․․․․․․ قلت: أي لأنہا تلزمہا عدة الوفاة ولولم یدخل بہا، وفی البدائع: المرأة تغسل زوجہا لأن إباحة الغسل مستفادة بالنکاح، فتبقی مابقي النکاح والنکاح بعد الموت باقی إلی أن تنقضي العدة الخ (درمختار مع الشامی: ۳/۹۰، ۹۱، ط: زکریا) ۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند