السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہے مفتیان کرام اس مسئلے کے متعلق
(۱) کیا علم تجوید و قراءات پڑھانے والوں کو استاد کہاجاسکتاہے یا نہیں یہاں بعض علماء کہتے ہیں کہ ان کو استاذ نہیں کہا جاسکتاہے؟
(۲)بعض علاقوں میں قرآن کریم کو واضح غلطی یعنی لحن جلی کے ساتھ پڑھاجاتاہے جوکہ اکثر اوقات معنی کے تبدیلی کے باعث بن جاتاہے ان علاقوں مین اگر اہل مدارس مدرسے میں باقاعدہ تجوید پڑھانے کا اہتمام نہ ہو تو کیا وہ گناہ گار ہوگا یا نہیں
المستفتی علی احمد حامد
شہر نو کابل