57 views
(۸۷)سوال:جماعت والے ایک شخص سے ملاقات کے لئے گئے جہاں ٹی وی چل رہا تھا، انہوں نے کہا کہ اس کو بند کردو ورنہ رحمت کے فرشتے نہیں آئیں گے، گھر والے نے جواب میں کہا: کہ فرشتے آئیں یا نہ آئیں یہ تو چلے گا، فرشتے کیا کر لیں گے؟ اس سے اس کے ایمان پر اثر پڑا ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: بدر عالم مالکی، کشمیر
asked Dec 11, 2022 in متفرقات by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:فرشتوں کی توہین کفر ہے اور سوال میں مذکور جملہ فرشتوں کی اہانت پر مشتمل ہے؛ اس لئے اس جملہ سے مذکورہ شخص دائرۂ اسلام سے خارج ہوگیا، اس پر قبول اسلام اور توبہ لازم ہے۔(۱)

(۱) من ہزل بلفظ کفر إرتد وإن لم یعتقد للاستخفاف فہو ککفر العناد۔ (ابن عابدین، رد المحتار مع الدر المختار، ’’کتاب الجہاد: باب المرتد‘‘: ج ۶، ص: ۳۵۶)

رجل کفر بلسانہ طائعاً وقلبہ مطمئن بالإیمان یکون کافراً ولا یکون عند اللّٰہ مؤمناً،  کذا في فتاوی قاضي خان۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب السیر: الباب التاسع: في أحکام المرتدین، موجبات الکفر أنواع، ومنہا: ما یتعلق بتلقین الکفر‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۳)

إن ما یکون کفرا اتفاقاً یبطل العمل والنکاح، وما فیہ خلاف یؤمر بالاستغفار والتوبۃ وتجدید النکاح وظاہرہ أنہ أمر احتیاطي۔ (ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الجہاد: باب المرتد، مطلب: الإسلام یکون بالفعل کالصلوۃ بجماعۃ‘‘: ج ۶، ص: ۳۶۷)

دار العلوم وقف دیوبند

فتاوی دار العلوم وقف دیوبند جلد اول ص 165)

 

answered Dec 11, 2022 by Darul Ifta
...