123 views
حضرات مفتیانِ کرام سے میرا سوال یہ ہے کہ میرے ایک دوست نے ایک عورت کے ساتھ زنا کیا میں نے ساٹھ روزہ رکھنے کو کہا وہ مان گیا اس نے کہا پر میں نے آرل سیکس کیا تھا پہلے پھر جماع کیا ۔ اب اس پر کفارہ واجب ہوا کہ نہیں نیز اگر ایسا کسی نابالغ لڑکی یا لڑکے ساتھ کیا تو بھی کفارہ واجب ہے کہ نہیں ؟ آپ حضرات سے گذارش ہے کہ اس کے لیے دعا کریں  اس نے  توبہ بھی کری ہے
asked Dec 26, 2022 in روزہ و رمضان by Salmam799789

1 Answer

Ref. No. 2170/44-2346

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اسلام میں زنا حرام ہے گناہ کبیرہ ہے،  اور زانی کی سزا شریعت نے خود متعین کی ہے، اگر زانی  غیرشادی شدہ ہے تو اسلامی حکومت میں اس کو ایک سو کوڑے  لگائے جائیں گے، اور  اگر شادی شدہ ہو تو اس کو پتھر سے مار مار کر ہلاک کردیاجائے گا، اور یہ سب کچھ اسلامی امیر کے حکم سے ہوگا۔ غیراسلامی حکومت میں یہ سزا جاری نہیں ہوسکتی ہے، اس لئے آپ توبہ واستغفار کریں، اور آئندہ اس سے پورے طور پر بچیں اور اس لڑکی سے کسی طرح کا رابطہ نہ رکھیں، اس کا فون نمبر وغیرہ بھی ڈیلیٹ کردیں تاکہ کسی طرح رابطہ نہ ہوسکے۔ زنا کی سزا میں روزے رکھنا کوئی کفارہ شریعت میں وارد نہیں ہواہے۔ اس لئے کفارہ کے طور پر روزہ رکھنا معتبر نہیں ہے۔ خوب استغفار کرے، توبہ کرے، اللہ کے حضور گڑگڑائے تاکہ اس کی معافی ہوسکے، اللہ بڑے معاف کرنے والے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jan 31, 2023 by Darul Ifta
...