Ref. No. 2181/44-2287
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آئندہ پیش آنے والے واقعات واسرار کا علم یا کشف کسی نبی یا بزرگ کو ہوجانا تکوینی علم کہلاتاہے، تکوینی علم اور تشریعی علم میں فرق یہ ہے کہ تشریعی علم کا تعلق اللہ تعالی کے ظاہری احکام وقوانین سے ہوتاہے، جبکہ تکوینی علم موھوب من اللہ ہوتاہے، اس کا تعلق ظاہری احکام سے نہیں ہوتاہے،۔ آپ کا جہاں سے رشتہ آیاتھا اور انہوں نے تکوینی نظام کے تحت رشتہ کے صحیح ہونے یا نہ ہونے کو معلوم کرنے کے لئے کہا ہے بظاہر ان کی مراد استخارہ ہوگی، کہ اس کے ذریعہ ظاہری اسباب کے بغیر دل میں کسی کام کے صحیح یا غلط ہونے کا القاء ہوجاتاہے، ورنہ انسان تشریعی نظام کا مکلف ہے، تکوینی نظام کا مکلف نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند