65 views
السلام علیکم حضرت میں کچھ دنوں قبل سہارنپور سے پٹنہ کا سفر کیا اور دونوں دنو ں میں جمعہ کی نمازچھوٹ گئ ۔(یعنی آنے اور جانےمیں)اور میں یہ سمجھ کر ٹکٹ کٹایا کی مسافرکیےلۓجمعہ کی نماز تو نہیں ہے ۔اور یہ میں نے جان بوجھ کر کیا ۔لیکن میں نے جمعہ کی نماز کی جگہ ظہر کی نماز پڑھ لی تھی۔لیکن کچھ لوگوں کا کہنا ہے کی اسطرح سفر کرنے سے اللہ کی ناراضگی آسکتی ہے ۔تو کیا مجھے اسطرح کی سفر سے پر ہیز کرنا چاہۓ ۔یا پھر کوئ حرج نہیں۔ جیساکہ اس بارمیری چھٹی جمعرات کو ہو رہی ہے تو اس صورت میں میں کیا کرؤں۔
asked Jan 1, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by Sabirrashid

1 Answer

Ref. No. 2173/44-2289

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مسافر پر جمعہ واجب نہیں ہے، آپ اپنی سہولت کے اعتبار سے ٹکٹ بنواسکتے ہیں۔ آپ کا مقصد سفر کی ضرورت کو پورا کرنا ہے، آپ کا ارادہ ہرگز نمار جمعہ کی توہین نہیں ہے، اس لئے اگر نماز جمعہ کے وقت آپ مسافر ہیں تو ظہر کی نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔  اور آپ پر کوئی گناہ نہیں ہوگا۔  البتہ اس کا خیال رکھنا چاہئے کہ زوال کے بعد سفر شروع کرنے سے احتراز کیا جائے الا یہ کہ شدید مجبوری ہو کہ ٹرین کا ٹائم وہی ہو، تو زوال کے بعد بھی سفر شروع کیا جاسکتاہے۔

سنن ابی داؤد: (باب متی یتم المسافر، رقم الحدیث: 1229)
"
عن عمران بن حصین -رضي اﷲ عنہ- قال: غزوت مع رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم، وشہدت معہ الفتح، فأقام بمکۃ ثماني عشرۃ لیلۃ لا یصلي إلا رکعتین یقول: یا أہل البلد! صلوا أربعا، فإنا قوم سفر". مسند أحمد بن حنبل: (رقم الحدیث: 20105- 20119)
بدائع الصنائع: (فصل في بیان شرائط الجمعۃ، 262/1، ط: سعید)
"
ولنا ما روي عن النبي صلی اﷲ علیہ وسلم أنہ صلی الجمعۃ بالناس عام فتح مکۃ وکان مسافرا".
رد المحتار: (کتاب الصلاۃ، باب الجمعۃ، 155/2)
"
الظهر لهم رخصة فدل علی ان الجمعة عزيمة وهي افضل
..."

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jan 5, 2023 by Darul Ifta
...