214 views
Ref. No. 932

السلام علیکم ورحمةالله وبركاته
کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلےکےبارے میں کہ اگر کوئ شخص فقیرہے اور وہ شرابی ہے اتنا پتا ہےکہ اگرروپیہ دینگے تو وہ شراب وکباب میں خرچ کریگا ایک شکل یہ دوسری شکل یہ کہ وہ مالی حالت میں نورمل ہے اگرین روپیہ دیتےہیں تو وہ روپیہ کو فواحش کام میں خرچ کریگا کیادونوں صورتوں میں روپیہ دیناجائز ہےیانہیں
نوٹ   اگر جواب جلد مل جائے تو بڑی مہربانی ہوگی
asked Feb 4, 2016 in ذبیحہ / قربانی و عقیقہ by farogh ahmad

1 Answer

Ref. No. 925

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ایسے شخص کو پیسے نہ دئے جائیں جو ان کو فواحش اور غلط کاموں میں خرچ کرتاہو، اور جبکہ اس کی مالی حالت ٹھیک ہے، اگر اس کو رقم دی جائے گی تو غلط کاموں میں لگنے کا ایک ذریعہ حاصل ہوجائے گا، اس لئے ایسے شخص کی مالی مدد نہ کی جانی چاہئے، البتہ اگر پیسے دے کر تالیف قلب کرے اور پھر اس کو سمجھائے تاکہ وہ غلط کام چھوڑدے تو اس طرح اپنے سے مانوس کرنے کے لئے مالی تعاون کرنا درست ہوگا۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 11, 2016 by Darul Ifta
...