55 views
السلام علیکم مفتی صاحب مسئلہ یہ ہیکہ خالد ایک لڑکی سے بات کرتا ہے، اور اس کی شادی اس لڑکی سے طے ہوچکی ہے، کیا خالد اس لڑکی کے دئے ہوئے پیسوں کو اپنے اوپر استعمال کرسکتا ہے، مطلب ان پیسوں سے خرید کر سامان وغیرہ کھاسکتا ہے۔کیا کھانا حرام ہے۔
asked Jan 11, 2023 in متفرقات by Mohammad Faizan

1 Answer

Ref. No. 2200/44-2323

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  خالد کا کسی اجنبیہ سے بات کرنا حرام ہے، اور جب تک نکاح نہیں ہوجاتاہے وہ لڑکی اس کے لئے اجنبیہ ہے، البتہ اگر اس نے اپنی خوشی سے کچھ  پیسے دئے اور تحفہ دیا تو اس کا استعمال کرنا جائز ہوگا۔ لیکن احتیاط اسی میں ہے کہ اجنبیہ سے کسی طرح کا کوئی تعلق نہ رکھے، نہ اس کو کچھ دے اور نہ  اس سے کچھ لے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jan 19, 2023 by Darul Ifta
...