53 views
کیا فرماتے ہیں حضرات مفتیان کرام ایسے شخص کے بارے میں جو یہ کہے اس مسئلہ میں جو شریعت میں ناجائز ہے کہ صاحب شریعت کو بالائے طاق رکھے ؟؟کیا ایسا شخص منکر شریعت ہو گا ؟
asked Jan 13, 2023 in اسلامی عقائد by سعید الرحمٰن مظاہری

1 Answer

Ref. No. 2204/44-2318

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  صاحب شریعت کے لئے اس طرح کا جملہ  بطور اہانت کے استعمال کرنا موجب کفر ہے، ایسے شخص پر تجدید ایمان لازم ہے۔

ما کان في کونہ کفرا اختلافٌ فإن قائلہ یؤمر بتجدید النکاح و بالتوبۃ والرجوع عن ذلک بطریق الاحتیاط، وما کان خطأ من الألفاظ ولا یوجب الکفر، فقائلہ مؤمنٌ علی حالہ، ولا یؤمر بتجدید النکاح والرجوع عن ذلک، کذا في المحیط۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب السیر: الباب التاسع: في أحکام المرتدین، موجبات الکفر أنواع، ومنہا: ما یتعلق بتلقین الکفر‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۳)

إن ما یکون کفراً اتفاقاً یبطل العمل والنکاح، وما فیہ خلاف یؤمر بالاستغفار والتوبۃ و تجدید النکاح، وظاہرہ أنہ أمر احتیاطي۔ (ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الجہاد: باب المرتد، مطلب: الإسلام یکون بالفعل کالصلاۃ بجماعۃ‘‘: ج ۶، ص: ۳۶۷)

وإذا وصف اللّٰہ تعالیٰ بہا فہي نفي العجز عنہ ومحال أن یوصف غیر اللّٰہ بالقدرۃ المطلقۃ۔ (أبو القاسم الحسین بن محمد، المفردات في غریب القرآن، ’’قدر‘‘: ج ۱، ص: ۳۹۵(

 

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jan 17, 2023 by Darul Ifta
...