63 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ کبھی کبھی ہمارے دلوں میں وسوسے آتے ہیں، میں ایسا حل تلاش ررہاہوں جس سے ہمارے دلوں میں اللہ اور محمد ﷺ کی محبت میں اضافہ ہو۔
asked Feb 6, 2023 in متفرقات by azhad1

1 Answer

Ref. No. 2237/44-2372

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ خیال رہے کہ وسوسے عمومًا شیطانی اثرات سے پیش آتے ہیں، شیطان مومن کو مختلف شکوک وشبہات میں مبتلا کرتاہے، آپ ان وساوس سے جو کہ غیراختیاری ہیں پریشان نہ ہوں، بلکہ جب کوئی وسوسہ آئے تو اس کو جگہ نہ دیں بلکہ فورا اس کو ہٹاکر ذکر اللہ میں مشغول ہوجائیں۔جہاں پر ایمان کی دولت ہو، شیطان کا حملہ بھی وہیں ہوتاہے، اس لئے اس طرح وساوس کے آنے کو حدیث میں ایمان کی علامت قرار دیاگیاہے۔ لہذا وسوسہ آنے پر اس کی طرف بالکل دھیان نہ دیں، اور نہ اس کے مقتضی پر عمل کریں، اور نہ ہی لوگوں کے سامنے اس کا اظہار کریں۔ نمازوں کی ان کےتمام آداب کے ساتھ وقت پر باجماعت ادائیگی، ذکراللہ  اور درود شریف کی کثرت، ہر عمل میں سنت کی پیروی، اور قرآن کی صبح و شام تلاوت، اور مراقبہ اور محاسبہ جیسے امور محبت الہی اور اتباع رسول ﷺ کی کلیدی  اساس ہیں۔

"عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: جاء ناس من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى النبي صلى الله عليه وسلم فسألوه: إنا نجد في أنفسنا ما يتعاظم أحدنا أن يتكلم به. قال: «أو قد وجدتموه» قالوا: نعم. قال: «ذاك صريح الإيمان» . رواه مسلم

(کتاب الایمان، باب الوسوسة، رقم الحدیث:64، ج:1، ص:26، ط: المکتب الاسلامی)

"عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يأتي الشيطان أحدكم فيقول: من خلق كذا؟ من خلق كذا؟ حتى يقول: من خلق ربك؟ فإذا بلغه فليستعذ بالله ولينته "

(کتاب الایمان، باب الوسوسۃ، رقم الحدیث:65، ج:1، ص:26، ط:المکتب الاسلامی)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Feb 6, 2023 by Darul Ifta
...