93 views
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ ‌‌‌ امید ہے کہ آپ
                   حضرات بخیر ہونگے ۔
مسلہ یہ ہے کہ ایک مسجد ہے جس میں آمدنی بہت کم ہے جس سے امام صاحب کی تنخواہ نکالنا اور مسجد کی دیگر ضروریات پوری کرنے میں دقت پیش آتی ہے ۔
تو کیا مسجد کا کچھ پیسہ ہے وہ پلاٹنگ میں لگا سکتے ہیں جس سے مسجد کی ضروریات پوری ہو سکیں۔
جواب مدلل تحریر فرماییں۔
عین نوازش ہوگی۔
asked Feb 8, 2023 in مساجد و مدارس by Mohammad Tufail

1 Answer

Ref. No. 2248/44-2397

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مسجد کی تمام  ضروریات کی تکمیل اہل محلہ پر لازم ہے، اور مسجد کے پیسے کی حفاظت  کی ذمہ داری مسجد کی انتظامیہ پرہے۔ مسجد کی مستقل آمد کے لئے بہتر ہے کہ آپ حضرات آپس میں اسی عنوان سے چندہ  کرکے رقم جمع کریں کہ مسجد کے لئے کاروبار میں رقم لگانی ہے، پھر اس رقم کو پلاٹنگ وغیرہ میں اس انداز پر لگائیں کہ اس رقم کے ضائع ہونے کا اندیشہ نہ ہو۔

حَشِيشُ الْمَسْجِدِ وَحُصْرُهُ مَعَ الِاسْتِغْنَاءِ عَنْهُمَا وَ كَذَا الرِّبَاطُ وَالْبِئْرُ إذَا لَمْ يُنْتَفَعْ بِهِمَا فَيُصْرَفُ وَقْفُ الْمَسْجِدِ وَالرِّبَاطِ وَالْبِئْرِ وَالْحَوْضِ إلَى أَقْرَبِ مَسْجِدٍ أَوْ رِبَاطٍ أَوْ بِئْرٍ أَوْ حَوْضٍ. (حصکفی، الدرالمختار، 4: 359، بیروت، دارالفکر)

قال في الشامی: مراعاة غرض الواقفین واجبة (۳/ ۴۶۴، الدر مع الرد)

واذا اراد ان یصرف شیئا من ذالک الی امام المسجد او الی موذن المسجد فلیس لہ ذالک الا ان کان الواقف شرط فی الوقف"(الفتاوی الھندیۃ الفصل الثانی فی الوقف وتصرف القیم وغیرہ ج2 ص463)

 

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Feb 14, 2023 by Darul Ifta
...