56 views
کیافرماتے ہیں مفتی صاحب اس مسئلہ میں
میری بیوی میکہ جانا چاہتی تھی میں نے کہا میری اجازت کے بغیر گئی تو طلاق بیوی نہیں گئی اس کے بعد میں نے سالے سے کہا تمہاری بہن کو میکہ جانے سے روک دیاتھا اب اجازت ہے جاسکتی ہے لیکن اس کے بھائی نے اس کو بتایانہیں میری بیوی اسی حالت میں میکہ چلی گئی اس کو اجازت کا علم وہاں جانے کے بعد ہوا ایسی صورت میں کیا طلاق ہو گئی
محمد یوسف سمستی پور
asked Feb 9, 2023 in فقہ by Ehtakamul Haque

1 Answer

Ref. No. 2249/44-2398

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ شوہر نے اجازت دیدی اور بیوی اجازت کے بعد ہی اپنے میکہ گئی ہے ، اس لئے شرط کے مطابق بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، بیوی کو اس اجازت کا علم ہونا ضروری نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 758):

"(لاتخرجي) بغير إذني أو (إلا بإذني) أو بأمري أو بعلمي أو برضاي (شرط) للبر (لكل خروج إذن) إلا لغرق أو حرق أو فرقة ولو نوى الإذن مرةً دين، وتنحل يمينه بخروجها مرةً بلا إذن، ولو قال: كلما خرجت فقد أذنت لك سقط إذنه، ولو نهاها بعد ذلك صح عند محمد، وعليه الفتوى.

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Feb 14, 2023 by Darul Ifta
...