Ref. No. 2265/44-2421
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ صورت مذکورہ میں نعمان نے دوسرے کی بیوی پر طلاق کا اقرار کیا ہے،جبکہ دوسرے کی بیوی کو طلاق دینا یا اقرار کرنا جائز نہیں ہے، البتہ اس سے نعمان کی بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوگی، اس لئے کہ نعمان نے اپنی بیوی کو طلاق نہیں دی ہے اور نہ ہی اپنی بیوی کو طلاق دینے کا اقرار اس میں شامل ہے، اس لئے نعمان کی بیوی پروین بدستور اپنے شوہر کے نکاح میں موجود ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند