173 views
Ref. No. 970

کیافرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم مسلمان ہیں اور ہمارا مذہب اسلام کیا یہ اجازت دیتی ہے کہ اگر ہم کوئی دینی ومذہبی جلسہ کریں اور جلسے کی انتظام کو مکمل کرنے کے لیے عام روڈ پر گاڑیوں کو رکا کے جبر و تشدد کے ساتھ چندہ جمع کریں جبکہ ان ڈرایئورں میں ہمارے بعض برادر وطن غیر مسلم بھائی بھی ہیں غیر مسلم بھائیی چندہ نہ دینے پر یہ اعتراض کی جاتی کہ آپ لوگ اپنی تہواروں میں روڈ پر گاڑیوں سے چندہ لیتے ہیں تو ہمارا بھی حق بنتا ہے کہ ہم بھی لیں اور یہ چندہ کے ذریعے  جلسہ کا انتظام علماء ومقرریں کو ہدایہ وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے کیا قانونی وشرعی اعتبار سے جائز ہے قرآن و سنت کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں_____
asked Feb 23, 2016 in متفرقات by احمدقاسمی

1 Answer

Ref. No. 962

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ایک دینی جلسہ کے لئے اس طرح بغرض چندہ غیر شرعی طریقہ اختیار کرنا قابل مذمت  اور واجب الترک ہے، جولوگ  بخوشی دیں ان سے ہی وصول کیا جائے ، بلاوجہ کسی پر اس کا بار نہ ڈالا جائے اور کسی سے بھی زبردستی نہ کی جائے، راستہ پرگاڑیوں کو روکنا اور زبردستی چندہ لینا کسی کے لئے بھی مناسب  نہیں ہے؛ اس میں معاشرتی قوانین کی بھی خلاف ورزی  ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 28, 2016 by Darul Ifta
...