230 views
Ref. No. 1006

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرات مفتیان کرام مسئلہ یہ کہ میں ایک غریب آدمی ھوں اور میرے دو بچے ھیں میں انھیں دو پر اکتفا کر نا چاہتا ھوں کوئی جائز صورت بتادیجئےاور شرعی اعتبار سے غلط بھی نہ ہو۔ احمد
asked Mar 16, 2016 in عائلی مسائل by احمدقاسمی

1 Answer

Ref. No. 995

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: غربت کی وجہ سے مذکورہ صورت اختیار کرنا نص قطعی کے مخالف ہونے کی وجہ سے قطعاً حرام ہے۔ جو بچہ بھی پیداہوتا ہے وہ اپنا رزق لے کر آتا ہے ؛ جو آپ کا رازق ہے وہی آپ کے بچوں کا رازق ہے۔ وقتی طور پر بدحالی کو آپ نے دائمی کیسے سمجھ لیا ہے؟ ہوسکتا ہے آنے والی اولاد کی برکت سے اللہ تعالی آپ کو اس قدر عطا فرمادیں کہ ان کی ضروریات بھی پوری ہوجا یا کریں۔ اس لئے قطعاً ذہن میں ایسے شبہات کو جگہ نہ دیں۔ اللہ تعالی آپ کو صبر اور استقامت عطا کرے، آمین۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Mar 17, 2016 by Darul Ifta
...