37 views
اولیاء اللہ کی قبروں کی زیارت اور فاتحہ کے لئے عرس میں جانا:
(۴۸)ســـوال:اولیاء اللہ کی قبروں کی زیارت اور فاتحہ کے لیے عرس کو جانا درست ہے  یانہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: سمیع اللہ خاں، سیتاپور
asked May 28, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وبا اللّٰہ التوفیق:اولیاء اللہ اور اپنے بزرگوں احباب و اقارب کی قبروں پر جانا اور فاتحہ پڑھنا اور پڑھ کر صاحب قبر کو ثواب پہونچانا بلا شبہ جائز ہے (۱) لیکن عوام میں مروجہ فاتحہ وعرس کا طریقہ جس میں بدعت اور ناجائز امور بھی ہوتے ہیں اس کی نیت سے جانا درست نہیں ہے۔(۲)

(۱) عن ابن مسعود رضي اللّٰہ عنہ، أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: کنت نہیتکم عن زیارۃ القبور فزوروہا فإنہا تزہد في الدنیا وتذکر الآخرۃ۔ (مرقاۃ المفاتیح، شرح مشکوٰۃ المصابیح، ’’کتاب الجنائز: باب زیارۃ القبور‘‘: ج ۴، ص: ۲۲۰، رقم: ۱۷۶۹)
وأما الأولیاء فإنہم متفاوتون في القرب من اللّٰہ تعالیٰ، ونفع الزائرین بحسب معارفہم وأسرارہم، قال ابن حجر في فتاویہ: ولا تترک لما یحصل عندہا من منکرات ومفاسد کاختلاط الرجال بالنساء وغیر ذلک۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صلاۃ الجنازۃ، مطلب في زیارۃ القبور‘‘: ج ۳، ص: ۱۵۰)
(۲) عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا، قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد۔ (أخرجہ مسلم، في صحیحہ، ’’کتاب الأقضیۃ: باب نقض الأحکام‘‘: ج ۲، ص: ۷۷، رقم: ۱۷۱۸)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص352

answered May 28, 2023 by Darul Ifta
...