48 views
بوقت تدفین بیری کی ٹہنی لگانا:
(۴۹)سوال:بعض مقامات پر جو رواج ہے کہ کسی کے انتقال کے بعد اس کی قبر پر جس وقت کہ لاش کو قبر میں رکھتے ہیں اس وقت ایک بیری کی ٹہنی بشکل مسواک جانب قبلہ لگاتے ہیں اس عقیدہ سے کہ مردہ اس کے سہارے اٹھ کر بیٹھتا ہے یا جب مسواک کی ضرورت پڑتی ہے تو مسواک کرتا ہے اور ایک عقیدہ یہ بھی ہے کہ جب تک وہ ٹہنی خشک نہ ہوگی عذاب میں تخفیف ہوتی رہے گی اور اس کو لگانا ضروری قرار دیتے ہیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: شمیم اختر، دیناجپوری
asked May 28, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وبا اللّٰہ التوفیق:بیری کی لکڑی کا قبر کے اندر رکھنا ثابت نہیں اس کو ضروری سمجھنا بدعت ہے نیز یہ خیال بھی صحیح نہیں کہ مردہ اس کے سہارے سے اٹھ کر بیٹھتا ہے یا یہ کہ مسواک کرتا ہے یہ من گھڑت باتیں ہیں، (۱) البتہ تدفین سے فارغ ہونے کے بعد قبر پر تھوڑی دیر میت کے لئے دعائے مغفرت کرنی چاہئے جو ثابت ہے۔ (۲)

(۱) عن عائشۃ -رضي اللّٰہ عنہا-، قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد۔ (أخرجہ مسلم، في صحیحۃ، ’’کتاب الأقضیۃ: باب نقض الأحکام الباطلۃ‘‘: ج ۲، ص: ۷۷، رقم: ۱۷۱۸؛ مشکوٰۃ المصابیح، ’’کتاب الإیمان: باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ، الفصل الأول‘‘: ص:۲۷، رقم: ۱۴۰)
من عمل عملاً لیس علیہ أمرنا فہو رد۔ (’’أیضاً‘‘)
(۲) عن عثمان رضي اللّٰہ عنہ کان النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم إذا فرغ من دفن المیت وقف علیہ فقال: استغفروا لأخیکم ثم سلوا لہ بالتثبیت فإنہ الآن یسأل، رواہ أبو داود۔ (مشکوۃ المصابیح، ’’کتاب الإیمان: باب إثبات عذاب القبر، الفصل الأول‘‘: ج ۱، ص: ۲۶رقم: ۱۳۳)


فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص353

answered May 28, 2023 by Darul Ifta
...