34 views
بزرگ کے مزار پر ہاتھ اٹھا کر فاتحہ پڑھنا:
(۵۳)سوال:کسی بزرگ کے مزار پر ہاتھ اٹھا کر فاتحہ پڑھنا کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: شریف الحسن ، گنج مراد آباد
asked May 28, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:مزار پر ہاتھ اٹھاکر فاتحہ پڑھنا مباح ہے، مگر بہتر یہ ہے کہ یا تو مزار کی طرف منہ کرکے بغیر ہاتھ اٹھائے فاتحہ پڑھے، یا قبلہ رخ کھڑے ہوکر ہاتھ اٹھاکر فاتحہ پڑھے۔ فاتحہ سے مراد یہ ہے کہ ایصال ثواب کی غرض سے کچھ قرآن پاک پڑھ کر اس کا ثواب بخش دے۔ اور میت کے لئے دعاء مغفرت کرے، صاحب قبر سے مرادیں مانگنا یا حاجتیں طلب کرنا ناجائز ہیں۔(۱)

(۱) وإذا أراد الدعاء یقوم مستقبل القبلۃ کذا في خزانۃ الفتاوی۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الکراہیۃ: الباب السادس عشر في زیارۃ القبور‘‘: ج ۵، ص: ۴۰۴)
وفي حدیث ابن مسعود رضي اللّٰہ عنہ، رأیت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم في قبر عبد اللّٰہ ذي النجادین الحدیث وفیہ فلما فرغ من دفنہ استقبل القبلۃ رافعاً یدیہ أخرجہ أبو عوانہ في صحیحہ۔ (ابن حجرالعسقلاني، فتح الباري، ’’کتاب الدعوات: قولہ باب الدعاء مستقبل القبلۃ‘‘: ج ۱۱، ص: ۱۶۵، رقم: ۶۳۴۳)


فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص356

answered May 28, 2023 by Darul Ifta
...