52 views
قبروں ومزاروں پر چڑھاوے کا حکم کیا ہے؟
(۵۷)سوال:قبروں ومزاروں پر چڑھاوا چڑھانا کیسا ہے اور اس چڑھاوے کا مالک کون ہے اور اس کا مصرف کیا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد اشرف، کشمیری
asked May 28, 2023 in اسلامی عقائد by Rahimuddin

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:قبروں و مزاروں پر چڑھاوا ناجائز ہے(۱) غیر اللہ کے نام پر جو چڑھاوا چڑھایا گیا ہے وہ مال حرام ہے جس کے مالک چڑھاوا چڑھانے والے ہی ہوتے ہیں اور مال حرام کا حکم یہ ہے کہ جن کا مال ہو انہیں کو واپس کرنا ضروری ہے اگر واپسی دشوار ہو تو غرباء پر بلانیت کے تصدق کردیا جائے، مذکورہ صورت میں بھی رقم کا بلا نیت ثواب تصدق واجب ہے۔(۲)

(۱) {وَمَآ أُھِلَّ بِہٖ لِغَیْرِ اللّٰہِج} (سورۃ البقرۃ: ۱۷۳)
ولا بأس بزیارۃ القبور ولو للنساء وقیل تحرم علیہن والأصح أن الرخصۃ ثابتۃ لہن بحر۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صلاۃ الجنازۃ، مطلب في زیارۃ القبور‘‘: ج ۳، ص: ۱۵۰)
(۲) وإلا تصدقوا بہا لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق إذا تعذر الرد علی صاحبہ۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الحظر والإباحۃ: باب الاستبراء وغیرہ، فصل في البیع‘‘: ج۹، ص: ۵۵۳
)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص361

answered May 28, 2023 by Darul Ifta
...