230 views
السلام علیکم
بعد‌ سلام مسنون مسئلہ کے بارے میں شرعی رھنمائی فرمائے
 فجر کی نماز میں قرآءت مسنون کے علاوہ ترتیب وار قرآن پڑھنے کا حکم سوال ہماری مسجد کے امام صاحب فجر کی نماز میں مکمل قرآن ترتیب سے پڑھتے ہیں یعنی روزانہ دو صفحات یا دو رکوع پڑھتے ہیں اس طرح سال بھر میں قرآن مکمل ہو جاتا ہے، سوال یہ ہے کہ ان کا یہ عمل شرعا جائز ہے؟ کیا یہ خلافِ سنت ہے؟ کیا اس عمل کو یہ کہنا درست ہے کہ یہ سنت کے مطابق یا سنت کے قریب نہیں ہے؟ جب کہ امام صاحب کا کہنا ہے کہ میں یہ سنت سمجھ کر نہیں کرتا نا ہی کسی کو قرآن مکمل سننے پر مجبور کرتا ہوں نا ہی ترغیب دیتا ہوں۔ براہ کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔ حضرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم۔ اور صحابہ کا قراءت کے معاملے میں کیا  عمل تھا اور سنت قراءت سے مراد آیات قرآنیہ کی مقدار
ہے ؟یا مخصوص سورت


مستفتی
عبد اللہ گجراتی
asked May 31, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by عبداللہ

1 Answer

Ref. No. 2356/44-3556

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔     فجر میں مسنون قراءت طوال مفصل ہے، یعنی سورہ حجرات سے سورہ بروج تک کوئی سورہ یا اتنی مقدار تلاوت کرے، آپ ﷺ سے فجر کی نماز میں 60 آیات  سے 100 آیات تک تلاوت کرنا ثابت ہے، کبھی کبھی اس سے کم بھی پڑھنا ثابت ہے۔

سورہ مسئولہ میں اگر امام صاحب مفصلات کے بقدر کہیں سے تلاوت کریں تو سنت ادا ہوجائے گی، اس کو خلاف سنت کہنا درست نہیں ہے، کیونکہ اس طرح ترتیب وار نماز میں تلاوت کرنا صحابہ کرام کے عمل سے  بھی ثابت ہے۔

عن ابی برزۃ ان النبی ﷺ کان یقرأ فیھا بالستین الی المأۃ یعنی فی الفجر (مصنف ابن ابی شیبۃ ) عن نافع عن ابن عمر قال کان یقرأ فی الفجر بالسورۃ اللتی یذکر فیھا یوسف ویذکر فیھا الکھف۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jun 7, 2023 by Darul Ifta
...