33 views
کسی بزرگ کی قیام گاہ کو بابرکت سمجھنا:
(۷۱)سوال:سید محمد شاہ علی حمدانی کی خانقاہ شریف ایک زیارت گاہ ہے (وہ یہاں دفن نہیں ہیں صرف قیام فرمایا تھا) اس جگہ کو با برکت تصور کرکے یہاں مرد وعورت منت مانگتے ہیں، نذر ونیاز کرتے ہیں اور اس سے متصل مسجد شریف ہے جس میں نماز جمعہ پڑھنا زیادہ ثواب سمجھتے ہیں یہ کہاں تک درست ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محی الدین، کشمیر
asked Jun 1, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:کسی بزرگ کے محض قیام پر وہاں ان کا مزار بنا لینا سخت گناہ ہے(۱) اور پھر وہاں پر چڑھاوے، نذر ونیاز وغیرہ بھی سخت گناہ ہیں(۲) البتہ اس جگہ پر جو مسجد ہے اس میں نماز پڑھنا درست ہے، لیکن وہ عام مسجد کی طرح ہے اس میں نماز پڑھنے پر کسی مخصوص ثواب کا استحقاق نہیں ہوگا؛ اس لیے کہ صرف تین مساجد کی فضیلت حدیث سے ثابت ہے ان کے علاوہ کسی بھی مسجد کی کوئی مخصوص فضیلت نہیں ہے۔

(۱) من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد۔ ( مشکوٰۃ المصابیح، ’’کتاب الإیمان: باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ، الفصل الأول‘‘: ج ۱، ص:۲۷، رقم: ۱۴۰)
قال الکمال: لا یدفن صغیر ولا کبیر في البیت الذي مات فیہ فإن ذلک خاص بالأنبیاء علیہ السلام بل یدفن في مقابر المسلمین۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوۃ: فصل في حملہا ودفنہا‘‘: ص: ۶۱۲)
(۲) بعض لوگ کتاب اللہ کو نظر انداز کر کے صرف علماء ومشائخ ہی کو قبلۂ مقصود بنا لیتے ہیں اور ان کے متبع شریعت ہونے کی تحقیق نہیں کرتے ہیں یہ اصلی مرض یہود ونصاری کا ہے۔ (مفتی محمد شفیع عثمانی، معارف القرآن ، ج:۱، ص: ۳۳۸)


فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص373

answered Jun 1, 2023 by Darul Ifta
...