59 views
درگاہ پر صندل نکالنا:
(۷۷)سوال:اللہ کے فضل و کرم سے خادم ایک درگاہ کا سجادہ نشین ہے اور چاہتا ہے کہ جو ذمہ داری مجھ پر ہے اسے بحسن وخوبی شریعت کے بتائے ہوئے طریقہ پر انجام دوں تاکہ آخرت کی پکڑ سے محفوظ رہوں، لہٰذا کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسائل کے متعلق:
بزرگانِ دین کے صندل کا کیا حکم ہے؟ کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا صندل صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا صندل تابعین نے، تابعین کا صندل الیٰ آخرہ ان کے مقتداؤں نے نکالا تھا؟ سب سے پہلے کس کا صندل نکالا گیا، کس نے نکالا اور کب نکالا؟ اگر صندل کا نکالنا درست ہے تو شرعی اعتبار سے فرض، واجب، سنت، نفل، مستحب، مباح کیا ہے؟ اگر کوئی نہ نکالے تو اس پر کیا حکم ہوتا ہے؟ قرآن وحدیث میں صندل کا کیا طریقہ بیان کیا گیا ہے؟ کس طرح نکالیں؟ ’’بینوا و توجروا‘‘
فقط: والسلام
ایس اے قادری
بائیکلہ برج، بمبئی-۸
asked Jun 3, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:آپ کا جذبہ اور فکر قابل ستائش اور صد تعریف ہے۔ اتباع شریعت کا عزم کاش جملہ سجادہ نشینوں کے قلوب میں جاںگزیں ہوجائے اور یہ خانقاہیں سابق کی طرح اصلاح اور اشاعت دین اورمعاشرہ میں سدھار کی خدمات انجام دیں۔
مندرجہ ذیل صندل کا شریعت میں کوئی وجود نہیں ہے، نہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے ایسا کیا اور نہ تابعین و تبع تابعین نے، نہ اسلاف عظام و بزرگان دین نے ایسا کیا، یہ بدعت ہے اور بدعت کو ضلالت وگمراہی کہا گیا ہے۔(۱) جمعہ کے خطبہ میں خطیب بھی یہی بتلاتا ہے۔ سرہند شریف میں بھی درگاہ ہے، وہاں سالانہ عرس کے موقع پر قرآن خوانی، نعت گوئی اور وعظ کے سواء اور کچھ نہیں ہوتا۔ ہزاروں افراد اس موقع پر جمع ہوتے ہیں اور ان کا وظیفہ بھی ہوتا ہے، نہ صندل، نہ قوالی، نہ گانا بجانا، یہ سب کے لئے ایک نمونہ ہے۔

۱) وأما أہل السنۃ والجماعۃ فیقولون في کل فعل وقول لم یثبت عن الصحابۃ رضي اللّٰہ عنہم ہو بدعۃ لأنہ لو کان خیراً لسبقونا إلیہ، لأنہم لم یترکوا خصلۃ من خصال الخیر إلا وقد بادروا إلیہا۔ (ابن کثیر، تفسیر ابن کثیر، ’’سورۃ الأحقاف: ۱۰-۱۴‘‘ : ج ۷، ص: ۲۵۶)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص379

answered Jun 3, 2023 by Darul Ifta
...