Ref. No. 37 / 1124
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ مسجد میں ہر سال رمضان میں ایک حافظ تراویح اور وتر کے فورا بعد کھڑے ہوکر مسئلہ سمجھانے لگتے ہیں جس سے کئی لوگوں کو نفل پڑھنے میں دقت ہوتی ہے۔ کیا ان کا ایسا کرنا صحیح ہے؟ جبکہ دیگر اوقات یعنی عصر ظہر میں کچھ نہیں کہتے ہیں، جواب سے نوازیں۔