254 views
Ref. No. 1030

جناب مفتی اعظم صاحب دارالعلوم وقف دیوبند
گذارش ہے کہ میرا چھوٹا بھائی محمد امجد غلط صحبت کی وجہ سے ایک غیر مسلم لڑکی سے ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کرنا چاہتا ہے۔ لڑکی کو مسلمان کرکے نکاح کرنے کے لئے لڑکا تیار نہیں ہے۔ ہم سب لوگوں نے اس سلسلہ میں بہت کوشش کی سمجھانے بجھانے کی ، لیکن وہ کسی صورت میں صحیح راستہ پر آنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ براہ مہربانی اس بارے میں شریعت کے حکم سے آگاہ فرمایا جائے تاکہ یہ حکم اس کو دکھاکر صحیح راستہ پر اسے لانے کی کوشش کریں۔
ایم اے سید
موہالی، چندی گڈھ
asked Sep 8, 2014 in نکاح و شادی by azhadkhan
edited Sep 9, 2014 by Darul Ifta

1 Answer

Ref. No. 978

الجواب وباللہ التوفیق

کسی مسلمان لڑکے کا نکاح کسی ہندو لڑکی  کے ساتھ جائز ومنعقد نہیں ہوتا۔ قرآن کریم میں ہے: ولا تنکحوا المشرکات حتی یؤمن الآیۃ ۔۔ وکذا فی الدرالمختار۔ لہذا مذکورہ نکاح بالکل ناجائز و حرام ہے، نکاح منعقدہی  نہیں ہوگا۔ بہتر ہے کہ مذکورہ شخص کو اس گناہ کبیرہ اور اس پر مرتب ہونے والے اللہ کے غضب سے متعلق خوب اچھے انداز میں سمجھایا جائے ؛اللہ کرے کہ وہ باز آجائے۔ واللہ تعالی اعلم

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Sep 9, 2014 by Darul Ifta
...