Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User M akram
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Recent activity by M akram
»
6 views ایک شخص مقروض ہے ایک لاکھ روپہ کا اور قرضخواہ اس سے مطالبہ بھی کرتا یے ۔ مذکورہ شخص کے والد کا ترکہ ابھی تقسیم نہیں ہوا اور دوسرے وارثین تقسیم کرنے پر ابھی راضی بھی نہیں اور مذکورہ شخص ان کو مجبور بھی نہیں کر سکتا تو دریافت طلب یہ ہے کہ مذکورہ شخص کو زکوۃ دینا قرض کی ادائیگی کے لیے جائز ہے یا نہھں؟ فقہی عبارات درج کرنے کی درخواست ہے جواب تنقیح مذکورہ وارث کو ترکہ سے ملنے والا حصہ نصاب کے بقدر ہے۔
asked
Feb 12, 2020
in
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
»
ایک شخص مقروض ہے ایک لاکھ روپہ کا اور قرضخواہ اس سے مطالبہ بھی کرتا یے ۔ مذکورہ شخص کے والد کا ترکہ ابھی تقسیم نہیں ہوا اور دوسرے وارثین تقسیم کرنے پر ابھی راضی بھی نہیں اور مذکورہ شخص ان کو مجبور بھی نہیں کر سکتا تو دریافت طلب یہ ہے کہ مذکورہ شخص کو زکوۃ دینا قرض کی ادائیگی کے لیے جائز ہے یا نہھں؟ فقہی عبارات درج کرنے کی درخواست ہے
asked
Feb 8, 2020
in
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
»
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ افر کسی عورت کو چار ماہ کا حمل ہو اور ماہر ڈاکٹر یہ بتا دے کہ یہ بچہ ناقصۃ الخلقت اس کے اعضاء صحیح سالم نہیں یا دماغ نہیں وغیرہ یا ماں کی جان کو خطرہ ہو تو ان اعذار کی وجہ سے چار ماہ کے بعد اسقاط کی گنجائش ہوگی یا نہیں بینوا توجروا
asked
Dec 6, 2019
in
اسلامی عقائد
...