Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User Md Yousuf
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Recent activity by Md Yousuf
»
السلام علیکم ورحمۃ اللہ ایک مسجد ہے جو ایک بلڈنگ کے نچلے حصے میں ہے اوپر لوگوں کی رہائش ہے، مسجد اور لوگوں کے بیت الخلاء کا پانی ایک جگہ جمع ہوتا ہے جب کبھی وہ جگہ بھر جاتی ہے تو اہل بلڈنگ اس کی صفائی نہیں کرواتے ہیں مجبورا مسجد کمیٹی ہی کو اس گندگی کی صفائی کرانی پڑتی ہے، بلڈنگ والوں کو ملکی قانونی دشواری کی وجہ کر صفائی کرنے پر مجبور بھی نہیں کیا جاسکتا، دریافت طلب امر یہ ہے کہ مسجد کمیٹی کا بینک اکاونٹ ہے،اسی سے امام وموذن کو تنخواہ دی جاتی ہے اور مصارف مسجد میں خرچ کیا جاتاہے اس اکاونٹ میں کچھ سود کی رقم بھی آئی ہوئی ہے،تو سودی رقم جو مسجد کے اکاونٹ میں ہے اس سےمسجدکےبیت الخلاءکی گندگی صاف کرنے والے کو سودی پیسہ دے سکتے ہیں، اسی طرح لاک ڈاؤن کی وجہ کر پولس والوں کے شر سے مسجد اور مصلی کو بچانے کے لیے مسجد کی سودی رقم کو بطور رشوت کے دے سکتے ہیں یا نہیں ؟ ابن جمیل ممبئ
asked
Jun 8, 2020
in
ربوٰ وسود/انشورنس
»
السلام علیکم ورحمۃ اللہ لوک ڈاؤن کے ان ایام میں اگر کسی علاقے میں لوگ بدنظمی پیدا کر رہے ہوں اور بھیڑ بھاڑ کی صورت پیدا ہو رہی ہو اور وہ لوگ اس کی سنگینی سے ناواقف ہوں تو کیا مساجد کی مائک سے دن میں دو تین بار احتیاط برتنے کو کہنے اور انہیں آگاہ کرنے کے لیے اعلان کرنا درست ہے؟
asked
Apr 3, 2020
in
مساجد و مدارس
»
حضرت مفتی صاحب زید مجدکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اتصال صفوف سے متعلق ایک مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں! ہماری مسجد کے شمال کی جانب دیوار سے متصل ایک خالی جگہ ہے، جہاں نمازیوں کے لیے جمعہ اور عیدین کی دنوں میں چٹائیاں بچھائی جاتی ہیں، جس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ دیوار سے متصل پانچ، چھ صفیں بچھائی جاتی ہیں، جس میں ایک صف کے اندر چھ سات نمازی کھڑے ہو سکتے ہیں، پھر ان صفوں کے دائیں جانب ہی پانچ چھ فُٹ جگہ لوگوں کے گذرنے کے لیے چھوڑ کر مزید صفیں بنائی جاتی ہیں۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس طرح صفوف کے عدم اتصال سے نماز ہوجائے گی یا نہیں یا اتصال صفوف ضروری ہے، جب کہ چھوڑی ہوئی جگہ لوگوں کی مستقل گذر گاہ ہے، اس کے علاوہ ان کے لیے اور کوئی گذرنے کا راستہ بھی نہیں ہے ؟ براہ کرم شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرماکر ممنون فرمائیں! محمد یوسف ممبئی
asked
Mar 13, 2020
in
نماز / جمعہ و عیدین
»
السلام علیکم ورحمۃ اللہمسئلہ ذیل کے بارے میں کیا فرماتے ہیں علمائے کرام!!اشارہ کرکے منفرد کی اقتداء کرنے والی جہری نمازوں میں، منفرد (جو کہ اب امام بن چکا ہے) جہری قراءت کرے گا یا سری، نیز اشارہ کرکے اقتداء کرنا ضروری ہے یا بغیر اشارے کی بھی اقتداء درست ہے؟براہ کرم رہنمائی فرمائیںمزید وضاحت:ایک آدمی تنہا نماز پڑھ رہا تھا مثلاً عشاء کی فرض نماز اور سری قراءت کر رہا تھا، اتنے میں پیچھے سے ایک آدمی آیا اور اس منفرد کی اقتداء کرنے لگا۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس صورت میں منفرد، جو کہ سری قراءت کر رہا تھا اب امام بن جانے کے بعد سری قراءت ہی کرے گا یا جہری؟؟دوسرا سوال یہ ہے کہ اقتداء کرنے والے کے لئے اشارہ کر کے یا ہاتھ لگا کر یعنی ٹَچ کر کے اقتداء کرنا ضروری ہے یا بغیر کسی اشارے اور ہاتھ لگائے اقتداء درست ہو جائے گی ؟؟محمد جاوید ممبئی۔
asked
Mar 3, 2020
in
نماز / جمعہ و عیدین
»
السلام علیکم ورحمۃ اللہ حضرت مفتی صاحب! جو غیرمقلدین حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے منکر ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ مٹی میں مل گئے ہیں (نعوذ باللہ من ذلک) اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلے سے دعا مانگنے کے منکر ہیں اور اسے شرک قرار دیتے ہیں، اسی طرح بعض صحابہ کرام کے عمل کو حجت نہیں سمجھتے اور ان کے بارے میں یوں کہتے ہیں: "کہ وہ ہوتے کون ہیں"، تو ایسے لوگوں سے سلام و کلام کرنا، ان کی دعوت قبول کرنا، ان کے ساتھ شادی بیاہ کرنا اور ان کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟؟شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں!! نوازش ہوگی۔ المستفتی: محمد مکرم ممبئی مہاراشٹر۔
asked
Dec 1, 2019
in
اسلامی عقائد
...