کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کہ اس سال سعودی حکومت کی جانب سے حجاج کرام کے لیے یہ ہدایت ہے کہ نیچلی مطاف جو خانہ کعبہ کے قریب ہے میں صرف وہ لوگ طواف کرسکیں گے جو حالت احرام میں ہو اور جو محرم نہ ہو وہ دوسری منزل پر اپنے طواف کے چکر پورے کریں گے اگر کوئی شخص اپنے کمزوری، بڑھاپے ، تھکاوٹ یا اس وجہ سے کہ خانہ کعبہ کا قرب حاصل ہو محرم نہ ہو کےاحرام کی چادریں باندھ کر خانہ کعبہ والی منزل کے مطاف میں طواف کرنا چاہے کیونکہ نیچے والی منزل میں طواف کے چکروں کا فاصلہ بنسبت اوپر والی منزل کے بہت کم ہوتا ہے اور آسانی سے اور کم وقت میں طواف پورا کیا جاسکتا ہے تو شریعت میں اس شخص کے اس عمل کا کیا حکم ہے؟ جزاکم اللہ خیرا